A Good Ramadan deed

. رمضان کے مبارک مہینے کا موقعہ ایک نادر موقعہ ہے: شب قدر امام خامنہ ای کی نظر میں نیوزنور:ہمارا عقیدہ ہے اور یہ چیز اسلام بلکہ تمام ادیان کے بدیہیات میں سے ہے کہ انسان صرف حق تعالی کے ساتھ ارتباط کے ذریعےکمال اور بلندی تک رسائی حاصل کر سکتا ہے ۔البتہ رمضان کے مبارک مہینے کا موقعہ ایک نادر موقعہ ہے ۔ عالمی اردو خبررساں ادارے نیوزنور کی رپورٹ کے مطابق امام خامنہ ای نےشب قدر کی فضیلت کے حوالے سے فرمایا : ہمارا عقیدہ ہے اور یہ چیز اسلام بلکہ تمام ادیان کے بدیہیات میں سے ہے کہ انسان صرف حق تعالی کے ساتھ ارتباط کے ذریعےکمال اور بلندی تک رسائی حاصل کر سکتا ہے ۔البتہ رمضان کے مبارک مہینے کا موقعہ ایک نادر موقعہ ہے ۔ خداوند متعال نے جو یہ فرمایا ہے ؛" لَيلَةُ الْقَدْرِ خَيرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ(القدر/3) یہ کچھ کم نہیں ہے ، ایک رات ہزار مہینوں سے بہتر ، ہزار مہینوں سے زیادہ فضیلت والی ،اور انسان کی ترقی میں زیادہ موئثر رمضان کے مہینے میں ہے ۔ یہ کچھ کم نہیں ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس مہینے کو خدا کی میزبانی کا مہینہ قرار دیا ہے ۔آیا ممکن ہے کہ انسان کسی کریم کی مہمانی میں جائےاور وہاں سے محروم واپس آئے ؟مگر یہ کہ تم مہمانی میں نہ جاو ۔ وہ لوگ کہ جو خدا کی مہمانی کے اس مہینے میں ،خدا کی مغفرت اور رضایت کے دسترخوان پر نہ جائیں وہ بے بہرہ رہیں گے اور حقیقت میں یہ محرومیت حقیقی ہے ۔" فَإِنَّ الشَّقِیَّ مَن حُرِمَ غُفرانَ اللّه ِ فی هذَا الشَّهرِ العَظیمِ " واقعی محروم وہ شخص ہے جو ماہ رمضان میں خدا کی مغفرت کو حاصل نہ کر سکے (۱) شب قدر شب ولایت ہے ، شب قدر شب ولایت ہے ، نزول قرآن کی رات بھی ہے ، امام زمانہ عج پر فرشتوں کے نزول کی رات بھی ہے اور قرآن اور اہل بیت علیھم السلام کی رات بھی ہے ۔ وہ قدر کی رات کہ جو رمضان کے اس مہینے میں ہے ،اور قرآن صراحت کے ساتھ فرماتا ہے ؛" لَيلَةُ الْقَدْرِ خَيرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ " ایک رات ایک ہزار تیس دنوں (ہزار مہینوں ) سے بہتر ہے ، یہ چیز بہت اہم ہے ۔ کیوں اتنی فضیلت ایک رات کو دی گئی ہے ؟ اس لیے کہ اس رات میں خدا کی برکتیں زیادہ ہیں ، فرشتوں کا نزول اس رات میں زیادہ ہے ۔ یہ رات ، سلام ہے ۔" سَلَامٌ هِي حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ(القدر/5)" شروع سے آخر تک اس رات کے لمحات خدا کی طرف سے سلام ہیں ۔" سَلَامٌ قَوْلًا مِنْ رَبٍّ رَحِيمٍ(يس/58) "خدا کی رحمت اور اس کے فضل کا اس کے بندوں پر نزول ہوتا ہے ۔یہ قرآن کی رات بھی ہے اور عترت کی رات بھی ہے اسی لیے سورہء مبارکہء قدر بھی سورہء ولایت ہے ۔ شب قدر بہت اہمیت کی حامل ہے ،ماہ رمضان کے تمام دن اور اس کی راتیں بہت زیادہ قیمتی ہیں لیکن شب قدر رمضان کے ایام و لیالی کے مقابلے میں زیادہ قیمتی ہے ۔اس کی قدر کریں ۔ ان دنوں اور راتوں میں ہم سب خدا کی نعمتوں کے دسترخوان پر حاضر ہیں ، لہذا ان سے استفادہ کریں (۲) ماہ رمضان کے تمام دنوں اور اس کی راتوں میں جس قدر بھی ہو سکے اپنے دلوں کو خدا کی یاد سے زیادہ سے زیادہ نورانی بنائیں ۔ تا کہ شب قدر کی نورانیت کے حصار میں داخل ہونے کے لیے تیار ہو جائیں ،اس لیے کہ؛" لَيلَةُ الْقَدْرِ خَيرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ۔ تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِمْ مِنْ كُلِّ أَمْرٍ " وہ رات کہ جس میں فرشتے زمین کو آسمان سے متصل کر دیتے ہیں ۔دلوں پر نور کی بارش کرتے ہیں اور زندگی کے آنگن کو خدا کے لطف و فضل کے نور سے منور کر دیتے ہیں ،روحانی سلامتی کی رات ہے " سَلَامٌ هِي حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ " دل و جان کی سلامتی کی رات ہے اخلاقی بیماریوں سے شفا حاصل کرنے کی رات ہے روحانی اور مادی اور معاشرتی اور اجتماعی بیماریوں سے شفا یاب ہو نے کی رات ہے جو آج کے زمانے میں بد قسمتی سے دنیا کی بہت ساری ملتوں منجملہ مسلمان ملتوں کے دامنگیر ہو چکی ہیں ،ان سب سے سلامتی شب قدر میں ممکن اور میسر ہے بشرطیکہ پوری تیاری کے ساتھ اس شب کا استقبال کریں (۳) شب قدر بیماریوں سے سلامتی کی رات ہے ، شب قدراخلاقی بیماریوں سے شفا حاصل کرنے کی رات ہے روحانی اور مادی اور معاشرتی اور اجتماعی بیماریوں سے شفا یاب ہو نے کی رات ہے جو آج کے زمانے میں بد قسمتی سے دنیا کی بہت ساری ملتوں منجملہ مسلمان ملتوں کے دامنگیر ہو چکی ہیں۔ آج جبکہ خدا نے چھوٹ دی ہے کہ آپ گریہ و زاری کریں اور گڑ گڑائیں ،اس سے محبت کا ہاتھ اس کی طرف بڑھائیں ،اس سے محبت کا اظہار کریں ، محبت سے سرشار اپنے گرم دل سے صفا و محبت کے آنسووں کو اپنی آنکھوں میں جاری کریں ، اس موقعے کو غنیمت جانیں ، ورنہ ایک دن ایسا آئے گا کہ جب خدا وند متعال مجرمین سے کہے گا " لَا تَجْأَرُوا الْيوْمَ " جاو یہاں سے گریہ و زاری نہ کرو ،کوئی فائدہ نہیں " إِنَّكُمْ مِنَّا لَا تُنْصَرُونَ " (المؤمنون/65) یہ موقعہ زندگی اور حیات کا موقعہ ہے جو خدا کی طرف واپسی کے لیے مجھے اور آپ کو ملا ہے ۔بہترین موقعہ سال کے وہ دن ہیں کہ جن میں سے کچھ ماہ رمضان کے دن ہیں اور ماہ رمضان میں بھی شب قدر ہے اور شب قدر بھی ان تین راتوں میں سے ایک ہے ،ایک روایت کے مطابق جس کو مرحوم محدث قمی نے نقل کیا ہے ، پوچھا گیا کہ ان تین راتوں یا ان دو راتوں یعنی اکیسویں اور تئیسویں میں سے کون سی رات شب قدر ہے ؛ جواب میں فرمایا : کتنا آسان ہے کہ انسان دو یا تین راتوں کو شب قدر کے طور پر منائے کیا مشکل ہے کہ وہ تین راتوں کے درمیان مردد ہو تین راتیں کتنی ہوتی ہیں ؟ ایسے لوگ بھی تھے کہ جو پورے رمضان کو شروع سے آخر تک شب قدر شمار کرتے تھے اور شب قدر کے اعمال انجام دیتے تھے (۴) شب قدر کی فضیلت کے بارے میں ایک چھوٹا سا جملہ عرض کر دوں ، اس کے علاوہ کہ اس قرآنی آیت" لَيلَةُ الْقَدْرِ خَيرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ " سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ دنوں کی قدر و قیمت کے حساب سے شب قدر ہزار مہینوں کے برابر ہے ،اور جو دعا ہم ان دنوں میں پڑھتے ہیں اس میں ماہ رمضان کی چار خصوصیتیں ذکر کی گئی ہیں ، ایک اس مہینے کے دنوں اور اس کی راتوں کی فضیلت اور عظمت ہے جو دوسرے مہینوں کے دنوں اور ان کی راتوں کے مقابلے میں ہے ،ایک اس مہینے میں روزے کا واجب ہونا ہے ، ایک اس مہینے میں قرآن کا نزول ہے ۔ ایک اس مہینے میں شب قدر کا ہونا ہے ،یعنی اس منقول دعا میں ماہ رمضان کو فضیلت دینے میں شب قدر نزول قرآن کے برابر ہے ، پس شب قدر کی قدر کرنا چاہیے اس کی ساعتوں کو غنیمت سمجھنا چاہیے ،اور ایسا کام کرنا چاہیے کہ تقدیر الہی کا قلم ان قدر کی راتوں میں ہمارے ملک اور ہماری ملت کے لیے ایسی تقدیر لکھے کہ جو ہمارے پیارے اور مومن لوگوں کے شایان شان ہو (۵) ۔۔۔۔۔۔ حوالہ جات: 1. مقام معظم رهبری در دیدار با مسوولان و کارگزاران نظام جمهوری اسلامی، به مناسبت عید سعید فطر سال 1369 هجری شمسی 2. بیانات مقام معظم رهبری در دیدار علما، طلاب و اقشار مختلف مردم شهر قم به مناسبت سالگرد قیام نوزدهم دی 3. بیانات مقام معظم رهبری در جمع بسیجیان به مناسبت هفته بسیج سال 1376 4. بیانات مقام معظم رهبری در خطبه نمازجمعه تهران 26/10/1376 5. بیانات مقام معظم رهبری در نمازجمعه تهران

Comments

Popular Posts