Wasiyat NaamaMola Ali a.s

. امام علی علیہ السلام کی آخری وصیت
______________________
ذیل میں ہم دیکھتے ہیں کہ فاتح بدر و حنین و خیبر علی حیدر کرار نے ضربت لگنے کے بعد اپنے بعد آنے والے انسانوں کو کیا وصیت اور کیا نصیحت فرمائی؟؟
بظاہر یہ وصیت انہوں نے اپنے بیٹوں اور دیگر اولاد اور اقرباء و خاندان کے لئے چھوڑی، لیکن امام کا کلام کسی خاص فرد، کسی خاص وقت اور کسی خاص زمانے کے لئے نہیں ہوتا بلکہ تاقیامت آنے والے ہر انسان کے لئے ہوتا ہے۔ جب آپ ؑ کو عبدالرحمن ابن ملجم مرادی خارجی ملعون نے ضربت لگائی تو آپ نے امام حسن ؑ اور امام حسین ؑ کو وصیت کرتے ہوئے فرمایا
"میں تم دونوں کو وصیت کرتا ہوں کہ اللہ سے ڈرتے رہنا،
دنیا کے خواہشمند نہ ہونا،
اگرچہ وہ تمہارے پیچھے لگے
اور دنیا کی کسی ایسی چیز پر نہ کڑھنا جو تم سے روک لی جائے،
جو کہنا حق کے لئے کہنا اور جو کرنا ثواب کے لئے کرنا۔
ظالم کے دشمن اور مظلوم کے مددگار بنے رہنا۔
میں تم کو، اپنی تمام اولاد کو، اپنے کنبہ کو اور جن جن تک میرا یہ نوشتہ پہنچے سب کو وصیت کرتا ہوں کہ
اللہ سے ڈرتے رہنا۔
اپنے معاملات درست اور آپس کے تعلقات سلجھائے رکھنا۔
کیونکہ میں نے تمہارے نانا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ آپس کی کشیدگیوں کو مٹانا عام نماز روزہ سے افضل ہے۔

دیکھو یتیموں کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا ان کے کام و دہن کے لئے فاقہ کی نوبت نہ آئے اور تمہاری موجودگی میں وہ تباہ و برباد نہ ہو جائیں۔

اپنے ہمسایوں کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا کیونکہ ان کے بارے میں تمہارے پیغمبر ؐ نے برابر ہدایت کی ہے اور آپ ؐ اس حد تک ان کے لئے سفارش فرماتے رہے کہ ہم لوگوں کو یہ گمان ہونے لگا کہ آپ انہیں بھی ورثہ دلائیں گے۔

قرآن کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا، ایسا نہ ہو کہ دوسرے اس پر عمل کرنے میں تم پر سبقت لے جائیں۔

نماز کے بارے میں اللہ سے ڈرتے رہنا، کیونکہ وہ تمہارے دین کا ستون ہے۔

اپنے پروردگار کے گھر کے بارے میں اللہ سے ڈرنا، اُسے جیتے جی خالی نہ چھوڑنا، کیونکہ اگر یہ خالی چھوڑ دیا گیا تو پھر عذاب سے مہلت نہ پاؤ گے۔

جان، مال اور زبان سے راہ خدا میں جہاد کرنے کے بارے میں اللہ کو نہ بھولنا

اور تم کو لازم ہے کہ آپس میں میل ملاپ رکھنا اور ایک دوسرے کی طرف سے پیٹھ پھیرنے اور تعلقات توڑنے سے پرہیز کرنا۔

نیکی کا حکم دینے اور برائی سے منع کرنے سے بھی ہاتھ نہ اٹھانا، ورنہ بدکردار تم پر مسلط ہوجائیں گے۔ پھر دعا مانگو گے تو قبول نہ ہوگی۔

اے عبدالمطلب کے بیٹو!
ایسا نہ ہونے پائے کہ تم ’’امیرالمومنین قتل ہوگئے، امیرالمومنین قتل ہوگئے‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلنا شروع کر دو۔
دیکھو میرے بدلے میں صرف میرا قاتل ہی قتل کیا جائے اور دیکھو جب میں اس ضرب سے مر جاؤں تو اس ایک ضرب کے بدلے میں ایک ہی ضرب لگانا اور اس شخص کے ہاتھ پیر نہ کاٹنا، کیونکہ میں نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ خبردار کسی کے بھی ہاتھ پیر نہ کاٹو، اگرچہ وہ کاٹنے والا کتا ہی کیوں نہ ہو...

(نہج البلاغہ, وصیت 47
ترجمہ علامہ مفتی جعفر حسین)
.
.
Allama Khizir Abbas Hussaini+923049080477

Comments

Popular Posts